قومی خبریں

سولر صارف کی وجہ سے عوام مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور

سولر پینلز آن گرڈ صارفین نے عام صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے ٹیرف میں فی یونٹ 1.5 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

سولر صارف کی وجہ سے عوام مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور

جیو نیوز نےکہا کہ یہ انکشاف پاور ڈویژن کے تازہ ترین اعداد و شمار میں ہوا ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق، ملک کے 8 بڑے شہروں میں امیر طبقہ سولر ٹیکنالوجی کی کم قیمتوں سے فائدہ اٹھا کر بجلی کے بلوں میں 35 فیصد ماہانہ کمی لا چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں 103 ارب روپے کا اضافی بوجھ ان صارفین پر پڑا ہے جو سولر نیٹ میٹرنگ استعمال نہیں کر رہے۔

2021 میں نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر کنکشنز کی مجموعی پیداوار 321 میگاواٹ تھی، جو 2024 تک بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہو گئی ہے۔ عام صارفین 159 ارب روپے کی سبسڈی امیر طبقے کو دے رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ 1.50 روپے کا اضافی ٹیرف ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیٹ میٹرنگ کے صارفین گرڈ اسٹوریج کے اخراجات اور ان پاور پلانٹس کی ادائیگی نہیں کر رہے، جو ان سولر پینلز کے اضافے کی وجہ سے بند رہتے ہیں۔ حکام نے خامیوں کی نشاندہی اعلیٰ فیصلہ سازوں کو کر دی ہے۔ حکومت سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے اس میں ضروری تبدیلیاں لانے سے گریز کر رہی ہے۔

لاہوریوں کی بجلی کے استعمال میں ریکارڈ کمی، حکومت پریشان 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button