راولپنڈی میں 65 ٹی ایل پی کارکن گرفتار
راولپنڈی میں 65 ٹی ایل پی کارکن گرفتار،لاہورکا شاہدرہ میدانِ جنگ بن گیا

راولپنڈی اور لاہور میں تحریکِ لبیک کے خلاف کارروائیاں تیز ہوگئیں۔ راولپنڈی پولیس نے جامعہ غوثیہ ضیاء العلوم مسجد پر چھاپہ مار کر 65 کارکنان کو گرفتار کر لیا۔
کارروائی تھانہ سول لائن پولیس کی نگرانی میں کی گئی جبکہ مسجد کو سیل کر دیا گیا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
ادھر راولپنڈی شہر میں دوسرے روز بھی معمولاتِ زندگی معطل رہے۔ مری روڈ سمیت مرکزی شاہراہیں اور داخلی گلیاں بند ہیں، ٹرانسپورٹ اڈے، گڈز ٹرانسپورٹ، ہول سیل منڈیاں، الیکٹرانکس اور جیولری مارکیٹس بند ہیں۔ تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے، دفاتر اور میٹرو بس سروس معطل ہیں، جبکہ بائیکیا سروس بھی روک دی گئی ہے۔
عدالتی کارروائیاں بھی متاثر ہوئیں اور اڈیالہ جیل سے کسی بھی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ راستوں کی بندش کے باعث ایمبولینسوں کی آمدورفت بھی محدود رہی۔
دوسری جانب لاہور کے علاقے شاہدرہ میں پولیس اور تحریکِ لبیک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئیں۔ مظاہرین نے پولیس کی گاڑی چھین لی اور شاہدرہ پل پر قبضہ کر لیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، جب کہ مظاہرین کی جانب سے شدید پتھراؤ کیا گیا۔
جھڑپوں کے دوران ایک پولیس اہلکار کو مظاہرین نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ علاقے میں شیلنگ اور فائرنگ کی آوازوں سے فضا کشیدہ ہوگئی، مکین خوفزدہ ہیں اور شاہدرہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کر رہا ہے۔
پولیس نے مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی تاہم شدید مزاحمت کے بعد اہلکار پیچھے ہٹ گئے اور تحریکِ لبیک کا قافلہ شاہدرہ کراس کر گیا۔










