تازہ ترین

القادر ٹرسٹ کیس،جرم کا عنصر نہیں،فوری روکا جائے، فیصل چوہدری

عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس ٹو میں جرم کا عنصر نہیں، ٹرائل فوری روکا جائے۔

القادر ٹرسٹ کیس میں جرم کا عنصر نہیں،فوری روکا جائے، اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف جھوٹے کیسز کی سیریز چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا میرٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے سوال کریں گے انکے بیٹے نے 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں کیوں بیچی؟ حسن نواز نے 9 ارب روپے زائد کس کھاتے میں لیے؟ اسکا جواب حکومتی جماعت دے گی۔

القادر ٹرسٹ کیس، فیصلہ پھر مؤخر

انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آؤٹ آف ٹرن کیسز کیوں ٹیک اپ کیے جا رہے ہیں؟ کیس کے میرٹ دیکھے بغیر سزا دینا مقصود ہے، یہ ایک سیاسی کیس ہے۔ انکا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ میں ہماری پینڈنگ درخواست سنی جائے۔ فیصلہ چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نے کل جج احتساب عدالت کی کہی گئی باتوں کا جواب دیا، عمران خان نے کہا ’یہ کہنا کہ فلاں پیش نہیں ہوا، اڑھائی گھنٹے انتظار کیا، یہ بات درست نہیں۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان نے کہا، ’جیل میں کبھی بھی ساڑھے 11 بجے سے پہلے ٹرائل شروع نہیں ہوتا۔ بتایا کہ صبح 9 بجے میسج آیا کہ جج صاحب آئے ہوئے ہیں‘۔ عمران خان نے پوچھا، ’کیا میرے وکیل آئے ہیں‘، تو جواب ملا کہ نہیں۔  انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا، ’جب میرے وکلا آئیں تو مجھے پیغام دیجیے گا، میں آجاؤں گا۔لیکن انہیں اچانک پتہ چلا کہ جج صاحب اٹھ کر چلے گئے۔‘ وکیل عمران خان نے کہا کہ ملک میں صدائے احتجاج بلند کرنا دہشتگردی بنادیا گیا، مذاکراتی کمیٹی کے سامنے ہمارے سیدھے مطالبات ہیں، سویلین کے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے کر زیادتی کی گئی۔ انکا کہنا تھا کہ پشاور اے پی ایس اٹیک کے بعد آئینی ترمیم کی گئی۔ یہاں سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا، جس نے پی ٹی آئی چھوڑ دی کیسز ختم کردیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔ پاکستان بطور ریاست عالمی معاہدوں کا پابند ہے۔ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ کچھ سہولیات بانی کو جیل میں نہیں دی جا رہیں، عمران خان کی ٹی وی کی سہولت بند کردی گئی۔ تین مہینے میں صرف ایک جمعرات کو ہماری ملاقات کروائی گئی۔ عمران خان کی بچوں سے بات کل پانچ مہینے بعد بات کروائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تین ہفتوں تک قید تنہائی میں رکھ کر ذہنی تشدد کیا گیا۔ فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں مذاکراتی کمیٹی کے لوگ سیاسی لوگ ہیں، ہم 9 مئی اور 26 نومبر کا ذکر نہیں چھوڑیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button