||Mashriq Urdu||
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کو آپریشنل کرنے کیلئے منظوری دیدی ہے، جس کے بعد وزارت اطلاعات و نشریات ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ میں 54 عہدے بھی تشکیل دیدیئے گئے ہیں اور وزارت اطلاعات ونشریات نے فوری طورپر 53 کروڑ روپے طلب کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی 19 دسمبر کو فنڈز جاری کرنے کی منظوری دے گی، ریاست مخالفت بیانیے کا کاؤنٹر بیانیہ بنانے کیلئے فنڈز کا استعمال کیا جائے گا، ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ آن لائن سرگرمیوں کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ کرے گا، قومی سلامتی کو درپیش خطرات کو کاؤنٹر کیا جائے گا، اس سے ڈیجیٹل تھریٹ کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی اور حکومتی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ حکومت نے ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کردی ہے، جس کے تحت سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کرنے کے الزام میں 21 ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے، ملزمان پر مختلف واٹس ایپس گروپس اور ایکس کے ذریعے ریاست مخالف نفرت انگیز پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام ہے جن کیخلاف ایف آئی آرز درج کرلی گئیں، ملزمان کو جلد گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، یہ افراد ملک کے مختلف علاقوں جیسے کراچی، سانگھڑ، کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ اور سوات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان سوشل میڈیا پر ہتک آمیز، بغاوت پر اکسانے اور ریاستی امور میں خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث تھے ایسے دیگر ملزمان کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، اس سلسلے میں ایف آئی اے نے بلوچستان سے ریاست مخالف مواد شیئر کرنے والے 924 سوشل میڈیا اکاونٹس کی نشاندہی کی، خصوصی ٹیم نے سوشل میڈیا پر مشکوک سرگرمیوں کی نگرانی کی اور 3 ماہ میں ریاست مخالف مواد شیئر کرنے پر 924 سوشل میڈیااکاونٹس کی نشاندہی کی۔