اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا، جس کے مطابق 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد شرح سود 13 فیصد ہوگئی۔
اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پانچواں مسلسل ریٹ کم کردیا ہے، 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد شرح سود 13 فیصد ہوگئی۔
مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔
ماہر معاشیات خاقان نجیب کا کہنا ہے کہ حکومت کو مہنگائی کی شرح پر نظر رکھنا ہوگی تو شرح سود بڑھانا نہ پڑے، اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ اب بھی ایک مسئلہ ہے۔
خاقان نجیب نے مزید کہا کہ شرح سود کا 22 فیصد سے 13 فیصد پر آنا ایک بڑی پیشرفت ہے، بجلی کی قیمتوں اور نظام کی تنظیم نو صنعتوں کیلئے بہت ضروری ہے۔