تحریک انصاف کے احتجاج میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے معاملے پر تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف تہرے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ تمام وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا، رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا وقوعہ بانی پی ٹی آئی کی ایماء اور حکم پر ہوا، اس منصوبے کے گواہان جیل کے کچھ قیدی، مشقتی اور جیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں۔
بشریٰ بی بی اور دیگر ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا، پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کو فوج اور حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسایا جس سے وقوعہ ہوا۔
احتجاج میں ڈیوٹی پر مامور ایک نامعلوم ڈرائیور کی گاڑی نے 3 رینجرز اہلکاروں کو ٹکر ماری تھی، پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پر قتل کے مقدمے سمیت دہشتگردی اور تعزیرات پاکستان کی 10 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، وقاص اکرم، سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، ذلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہر اور دیگر رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔