آج کا کالم

تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!

موت ایک اٹل حقیقت اور امر الہی ہے۔ زندگی عطا فرمانا یا موت سے ہم کنار کرنا اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔

82 / 100 SEO Score
تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!

تزکیہ نفس
اصغر علی کھوکھر
موت ایک اٹل حقیقت اور امر الہی ہے۔ زندگی عطا فرمانا یا موت سے ہم کنار کرنا اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ اگر یہ اختیار وقت کے کسی فرعون نمرود اور شداد کے ہاتھ میں ہوتا تو پھر شاید دنیا میں ایسے ہی ظالم لوگ ژندہ رہتے، باقی سب ان کے ہاتھوں موت کی وادی میں اتار دیئے جاتے مگر جس خالق و مالک اور رحیم و کریم رب نے یہ کائنات بنائی ہے اس نے اسے قائم اور متحرک رکھنے کے لیے قوانین بھی وضع کر رکھے ہیں۔
موت کی ہی بات کی جائے تو حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا یہ ارشاد زبان زد عام ہے کہ موت وقت مقررہ تک انسان کی خود حفاظت کرتی ہے۔
ہاں جو لوگ بے وجوہ موت کے گھاٹ اتار دیئے جاتے ہیں ان کی مثال ایسے ہے جیسے چراغ میں ابھی تیل موجود ہو کہ وہ جلتا رہے مگر اسے کوئی پھونک مار کر بجھا دے۔ جو لوگ جلتے چراغوں کو جبراً غل کر دیتے ہیں وہ در اصل ماحول اور معاشرے کو روشنی سے تاریکی میں دھکیل دیتے ہیں پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ وہ اندھیرے انہی کے لئے ذلت و رسوائی بلکہ موت تک کا باعث بن جاتے ہیں، جنہوں نے جلتے چراغ بجھانے ہوتے ہیں ـ
تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!
اسی لئے کہا جاتا ہے کہ چراغ جلاؤ تاکہ زندگی کے آثار عیاں ہوں اور پھر جو لوگ چراغ سے چراغ جلاتے چلے جاتے ہیں وہ روشنی سے استفادہ کرنے والوں کی ڈھیروں دعائیں اور نیک تمنائیں سمیٹتے چلے جاتے ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اپنے اپنے مفادات سمیٹنے کے لیے ایک دوسرے کی زندگی کا چراغ بجھانے کی کوشش کر نے کے بجائے آس کے لیے آسانیاں پیدا کریں ایک دوسرے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کریں، یقین کریں آپ کی اپنی زندگی آسان ہو جائے گی، آپ قدم قدم پر اپنے لیے راحت محسوس کریں گے، ہمیشہ کوشش کریں کہ دوسروں کے کام آئیں اگر کسی کو فائدہ نہیں پہنچا سکتے تو نقصان بھی نہ پہنچائیں، کسی کی جھولی میں سکھ نہیں ڈال سکتے اسے دکھ بھی نہ دیں، کوئی ایسا عمل انجام نہ دیں کہ بعد ازاں آپ کو کسی سے معافی مانگنا پڑے۔
تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!
یہی وہ مثبت سوچ اور رویے ہیں جن سے اس گئے گزرے دور میں مسائل کے شکار لوگوں کی زندگیوں میں بھی آسانیاں پیدا ہو سکتی ہیں اور معاشرہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے کوشش کریں کہ اللہ کی زمین پر اکڑ اکڑ کر نہ چلیں غرور اور تکبر سے بچیں یہ ہم سب کے خالق و مالک کو پسند نہیں۔ خاص طور پر جب آپ کے پاس اقتدار اور اختیار آ جائے تو پہلے کی نسبت زیادہ عاجزی اور انکساری اختیار کریں، عوام میں عدل و انصاف قائم کریں، اپنے دروازے سائلین کے لیے کھلے رکھیں، ہر حکمران کو چاہیے کہ اس طرح زندگی بسر کرے کہ عوام کے لیے مثالی ہو۔
تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!
حکمران خود ملک کے آئین اور قانون کے پابند ہوں گے تو عوام بھی پابند ہوں گے۔ جس ملک کا حکمران خود کو قانون سے بالاتر تصور کرے گا اس ملک کے عوام کی اکثریت شتر بے مہار ہو جاتی ہے اور معاشرہ شکست و ریخت کاشکار ہو جاتا ہے۔ لا قانونیت کا دور دورہ ہونے سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے، یوں اس ملک اور معاشرے سے امن اور انصاف بتدریج عنقا ہو جاتا ہے۔
تزکیہ نفس
ان حالات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ انفرادی اور اجتماعی اصلاح پر توجہ دی جائے ہر شخص تزکیہ نفس کرے اور اپنے فرائض کی بجا آوری کو یقینی بنانے اپنے قول و فعل سے تضاد کا خاتمہ کرنے کی کوشش کرے جو کہ اصلاح معاشرہ کا بہترین طریقہ ہے۔
تزکیہ نفس کا بہترین طریقہ!
تزکیہ نفس

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button