ہمدرد شوریٰ اجلاس: پاکستان ناقابل تسخیر ہے، مقررین کا اظہار خیال
وطن عزیز سے سیاسی تناؤ کا خاتمہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہےـ سیاسی اختلافات کو تشدد کا باعث نہ بننے دیا جائے

پاکستان ناقابل تسخیر ہے، ہمدرد شوریٰ اجلاس میں مقررین کا اظہار خیال
قائد اعظم محمد علی جناح کا قول ہے کہ پاکستان ناقابل تسخیر ہےـ اسے دنیا کی کوئی طاقت مٹا نہیں سکتی ـ بانئ پاکستان نے یہ ارشاد

تب فرمایا’ جب قیام پاکستان کے فوراً بعد بعض طاقتیں ہماری اندرونی کمزوریوں اور بیرونی خطرات کے باعث وطن عزیز کو مٹانے پر تلی بیٹھی تھیں ـ
قائداعظم کا یہ فرمان تب سے اب تک ہمارے لیے تقویت کا باعث بنا ہوا ہے اور پوری قوم اس پر متحد اور متفق ہےـ قائد کے اس فرمان کو عصر حاضر میں جلا بخشنے کے لیے ہمدرد فاؤنڈیشن (وقف) پاکستان کی روح رواں محترمہ آپا سعدیہ راشد نے رواں ماہ میں لاہور، اسلام اباد، پشاور اور کراچی میں ہونے والے ہمدرد شوریٰ کے اجلاسوں میں قائداعظم کے اس فرمان کی روشنی میں مقررین کو اظہارِ خیال کی دعوت دی تاکہ نہ صرف قائد اعظم کی روح کو تسکین پہنچے بلکہ عوام خاص طور پر نئی نسل کو قائد اعظم کے اس قول کی اہمیت کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکےـ
ہمدرد شوریٰ لاہور کے اجلاس میں مقررین جناب قیوم نظامی، سید احمد حسن، احمد اویس ایڈوکیٹ، انجینیئر محمد آصف، قمر فیروز، ڈاکٹر پروین خان، محترمہ رضا حفیظ ریاض، پروفیسر راشد حمید کلیانی، ڈاکٹر زرقا نسیم غالب، طارق سلیم اورجناب شاہد علی وغیرہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کرتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان کے فرمان عالی شان کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام باہم متحد رہیں ـ بحیثیت قوم سادگی اور کفایت شعاری کو اپنایا جائے، رشوت، سفارش، مفاد پرستی اور اقربا پروری ایسی لعنتوں سے دور رہا جائےـ
قانون کی بالادستی یقینی بنائی جائےـ صحت اور تعلیم ایسے شعبوں میں یکساں سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائےـ سیاست کو کھیل اور کھیلوں کو سیاست سے پاک کیا جائےـ کرپشن کا تدارک یقین بنایا جائے، اس مقصد کے لیے چین کی طرز پر کرپٹ عناصر کے لیے سزائے موت مقرر کی جائےـ وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ نظریاتی سرحدوں کا بھی بھرپور دفاع یقینی بنایا جائےـ نظامِ عدل کی اس طرح اصلاح کی جائے کہ انصاف غریب عوام کو ان کی دہلیزوں پر فراہم ہو سکےـ
ہمدرد شوریٰ اجلاس

سرکاری محکموں میں بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں ـ دیگر ممالک میں جہاں جہاں سفیر مقرر کیے جائیں وہ تعلقات اور سفارش کی بجائے اہلیت کی بنیاد پر کیے جائیں، خاص طور پر کسی بھی ملک سفیر بھیجتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ موصوف کو اس ملک کی قومی زبان پر عبور حاصل ہوـ پاکستان میں قومی زبان اردو کو بطور سرکاری زبان نافذ کیا جائے ـ پاکستان کی خارجہ پالیسی قائد اعظم کے فرمودات کی روشنی میں وضع کی جائےـ
تمام ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنائے جائیں تاکہ تجارت کو فروغ حاصل ہو اور بیرونی خطرات کم ہو سکیں ـ سرکاری اداروں سے کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائےـ کسی بھی محکمے میں چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے قومی اداروں کی تضحیک اور توہین کا تدارک کیا جائےـ خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے عوام کی حالت زار پر توجہ دی جائے، دولت اور وسائلِ دولت کا رخ ان کی طرف موڑا جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم اور صحت پر توجہ دے سکیں۔
ہمدرد شوریٰ اجلاس
شوریٰ ہمدرد اجلاس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز سے سیاسی تناؤ کا خاتمہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہےـ سیاسی اختلافات کو تشدد کا باعث نہ بننے دیا جائے ـ ملک میں انتخابات کے عمل کو شفاف بنایا جائے ـ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل کیے جائیں فتنہ قادیانیت پر نظر رکھی جائے ـ ایسے تمام اقدامات اٹھائے جائیں جن سے ملک میں قومی یک جہتی کو فروغ حاصل ہو – خواتین ملک کی کل آبادی کا نصف حصہ ہیں، ان کے معاشی اور معاشرتی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے تاکہ وہ وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔