مشرق اردو ادب

25 فروری اردو کو قومی زبان بنائے جانے کا دن

25 فروری 1948! یوم اردو! قائداعظم نے دستور ساز اسمبلی کی اکثریتی قرارداد کے نتیجے میں اردو کو قومی زبان بنانے کا حکم دیا!

25 فروری اردو کو قومی زبان بنائے جانے کا دن

(فاطمہ قمر) 25 فروری1948! یوم اردو! قائداعظم نے دستور ساز اسمبلی کی اکثریتی قرارداد کے نتیجے میں اردو کو قومی زبان بنانے کا حکم دیا! پنجابی سندھی ‘ بلوچی پشتو ‘ بلتی ‘ کشمیری دوسری بہتر مقامی زبانیں سب میرے دیس کی زبانیں جو اردو کے گلدستے میں اپنی رنگ برنگی بہاریں دکھارہی ہیں اردو کے گلدستے نے انہیں ایک ماں کی طرح مضبوطی سے تھام ہوا ہے’ تمام زبانیں بولنے والے آپس میں اردو ہی میں رابطہ کرتے ہیں’ اردو پاکستان کی تمام زبانوں کی یکجہتی’ مضبوطی ہم آہنگی کی ضامن ہے’ اردو پاکستان کا جزو لاینفک ہے’ پاکستان سے اردو کو نکال دیا جائے تو ہم سب ایک دوسرے کے لئے اجنبی ہوجائیں’ پاکستان کے سو فیصد چینل اردو میں رواں دواں ہیں جنہیں پاکستان میں ہر زبان بولنے والے دیکھتے ہیں ‘ اردو ڈرامے کی بدولت ہی ایک پنجابی سندھی پشتو بلوچی بولنے والے ایک دوسرے کی ثقافت سے واقف ہوئے! انگریزی کا تسلط پاکستان کی تمام زبانوں کو کھا رہا ہے’ انگریزی کے دو سو سال کے جبر کے باوجود انگریزی آج بھی سو فی صد پاکستانیوں کے لئے اتنی اجنبی ہے جتنی آج سے دو سو سال پہلے تھی ۔جب کہ ہر حکومت نے انگریزی مسلط کرنے میں پچھلی حکومت سے زیادہ کام کیا’ انگریزی غلامی کی وفاداری میں سابقین سے بڑھ کر ثبوت دیا لیکن نتیجہ صفر بٹا صفر رہا ھوں جوں پاکستان میں انگریزی کا تسلط بڑھتا گیا’ پاکستان کا نظام تعلیم پست سے پست تر ہوتا گیا’ آج سو فیصد انگریزی میڈیم کے دور میں پاکستان کی ایک جامعہ بھی دنیا کی پہلی ہزار یونیورسٹی میں شامل نہیں ‘ پرائمری تعلیم میں پاکستان دنیا سے ساٹھ سال پیچھے ہے’
میٹرک کے بعد بھی پاکستان کا بچہ سو فیصد انگریزی ذریعہ تعلیم میں پڑھ کر اس قابل نہیں انگریزی یا اردو میں اپنے خیالات کا اظہار کرسکے! یہ سب اس لئے ہے کہ انگریزی کا تسلط پاکستان پر غیر فطری ہے’ دنیا میں کسی قوم نے غیر ملکی زبان میں ترقی نہیں کی تو پاکستان کیسے ترقی کرے گا؟ آئیں پاکستان کی ترقی خوشحالی ‘ تعلیمی عمل کو آسان ‘ مفید’ دلچسپ اور کار آمد بنانے کے لئے انگریزی غلامی کے خلاف ہمارا ساتھ دیں ۔ پاکستان میں مقابلے کے امتحان اردو میں منعقد کرنے اور ہر سطح پر ذریعہ تعلیم اردو میں کرنے کے لئے عدالت عظمیٰ کے نفاذ اردو فیصلے پر عمل درآمد کے لئے پرزور مطالبہ کریں!

 

”ایک شام صوفی تبسم کے نام”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button