مشرق ایکسکلوزیو
کڈنی ہل پارک: کراچی کا چھپا ہوا خزانہ
اگر آپ کراچی میں رہتے ہیں تو زندگی میں کم از کم ایک بار کڈنی ہل پارک میں ضرور آئیں۔ یقین مانیں، آپ کو لگے گا جیسے شہر کے بیچوں بیچ اچانک آپ کسی جنگل میں آ گئے ہوں۔

کڈنی ہل پارک: کراچی کا چھپا ہوا خزانہ

آج مجھے اپنے دوستوں کے ساتھ کراچی کڈنی ہل پارک جانے کا موقع ملا۔ یہ پارک شاہراہ فیصل، بہادرآباد اور دہلی کالونی کے قریب واقع ہے اور حیرت انگیز طور پر مکمل طور پر آبادی کے بیچوں بیچ گھرا ہوا ہے۔
کڈنی ہل پارک 2019 میں عوام کے لیے کھولا گیا، اور اس کے قیام کے پیچھے ایک طویل قانونی جنگ ہے۔ اگر یہ جدوجہد نہ کی جاتی تو آج یہ زمین بھی بلڈر مافیا کی نظر ہو چکی ہوتی۔
62 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ پارک کراچی میں ایک نعمت سے کم نہیں۔ ایسے وقت میں جب شہر کے بیشتر پارکس اور پلے گراؤنڈز کمرشل سرگرمیوں یا قبضوں کا شکار ہو چکے ہیں، کڈنی ہل پارک کراچی کا واحد بڑا پارک ہے جس نے اب تک اپنی اصل فطری خوبصورتی اور خاموشی کو سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔
کڈنی ہل پارک اپنی نوعیت کا منفرد ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر چھوٹی بڑی پہاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ہر ٹریک کسی نہ کسی پہاڑی پر چڑھتا یا نیچے اترتا ہے۔ یہ اونچائی ہی اسے کراچی کے دوسرے پارکس سے ممتاز کرتی ہے۔
درخت بھی اس انداز سے لگائے گئے ہیں کہ بعض مقامات پر اتنی گھنی چھاؤں ہے کہ سورج کی کرن بھی زمین تک نہیں پہنچتی۔ ان لمحات میں یوں لگتا ہے جیسے ہم کسی اصلی جنگل میں گھوم رہے ہوں۔ یہ منظر آنکھوں کو بھاتا ہے اور دل کو ایک عجیب سا سکون دیتا ہے۔

یہ واقعی ایک چھوٹا سا جنگل ہے جہاں:
پرندوں کی چہچہاہٹ
رنگ برنگی تتلیاں
بے شمار حشرات الارض
نیم، برگد اور دوسرے درختوں کی چھاؤں
کھلے ہوئے پھول
گھاس کے سرسبز قطعات
سب مل کر فطرت کا ایسا منظرنامہ تخلیق کرتے ہیں جو کراچی میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔
کڈنی ہل پارک اتنا بڑا ہے کہ دو گھنٹے کی سیر کے باوجود بھی میں اسے مکمل طور پر دریافت نہ کر سکا۔ یہاں صرف پیدل واکنگ ٹریک ہیں جو مختلف سمتوں میں بٹ جاتے ہیں، اور ہر سمت پر کوئی نہ کوئی نیا دلکش منظر آپ کے سامنے آ کھڑا ہوتا ہے۔
سب سے یادگار لمحہ وہ تھا جب ہم ایک بڑی پہاڑی پر چڑھے۔ وہاں سے پورے کراچی کا وسیع اور دلکش نظارہ آنکھوں کے سامنے تھا۔ یہ منظر ٹریفک، شور اور دھوئیں سے بالکل الگ ایک نئی دنیا کا احساس دلاتا ہے۔

یہاں کوئی کمرشل شور شرابہ نہیں، کوئی ریسٹورنٹ یا برانڈڈ اسٹال نہیں۔ صرف ایک چھوٹا سا چائے کا کیبن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت کم لوگ اس پارک کے بارے میں جانتے ہیں۔ مگر شاید یہی اس کی اصل خوبصورتی ہے کہ یہ اب تک فطرت کے تمام رنگوں کو اپنی اصل حالت میں محفوظ کیے ہوئے
کڈنی ہل پارک میں واکنگ ٹریک، آرام دہ بنچز، چائے کا کیبن اور روشنی کے مینار نصب کیے گئے ہیں۔
یہ بینچز خاص طور پر ہر ٹریک، پہاڑی اور اونچی جگہ پر اس طرح بنائے گئے ہیں کہ آپ کہیں بھی بیٹھ کر سکون سے منظر کا لطف لے سکیں۔
پارک کی حدود میں اب تک 45 ہزار سے زائد درخت اور پودے لگائے جا چکے ہیں۔
کڈنی ہل پارک میں قدرتی حسن کے ساتھ ایک تاریخی پہلو بھی جڑا ہوا ہے۔ یہاں 1876 کا ایک قدیم مزار واقع ہے جہاں آج بھی باقاعدہ عرس ہوتا ہے۔ مزار کے احاطے کے قریب ایک مسجد موجود ہے، اور جیسے ہی آپ پارک میں داخل ہوتے ہیں تو ایک اور مسجد بھی نظر آتی ہے، جہاں مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ جگہیں بنائی گئی ہیں۔ یہ مقام پارک کو صرف فطرت ہی نہیں بلکہ روحانیت اور تاریخ سے بھی جوڑ دیتا ہے۔
یہ اتنا وسیع ہے کہ آپ پورا دن فیملی کے ساتھ یہاں گزار سکتے ہیں۔ گھر سے کھانا اور چادر لے کر آئیں، گھاس پر بیٹھ کر کھائیں، فطرت کو دریافت کریں اور تازہ ہوا میں سانس لیں — وہ تازہ ہوا جو شاید کراچی میں آپ نے کبھی محسوس نہ کی ہو۔

یہ پارک پورے دن کی ایک بہترین پکنک اسپاٹ ہے۔ یہاں گھومنے کے بعد آپ درختوں کی چھاؤں میں بیٹھ کر سکون حاصل کریں، تصاویر کھینچیں، بچوں کے ساتھ کھیلیں،شہر بھر کا نظارہ کریں اور شہر کے سب سے صاف ستھرے جنگل جیسے پارک کا حصہ بنیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ یہاں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا گیا ہے، اور امید ہے کہ آنے والے لوگ بھی اس روایت کو برقرار رکھیں گے۔
کراچی جیسے ہجوم زدہ اور کمرشلائزڈ شہر میں یہ پارک کسی خزانے سے کم نہیں۔ ایک ایسی جگہ جو یاد دلاتی ہے کہ:
سکون فطرت میں ہے
راحت خاموشی میں ہے
اور اصل زندگی سبزے میں ہے
اگر آپ کراچی میں رہتے ہیں تو زندگی میں کم از کم ایک بار کڈنی ہل پارک میں ضرور آئیں۔ یقین مانیں، آپ کو لگے گا جیسے شہر کے بیچوں بیچ اچانک آپ کسی جنگل میں آ گئے ہوں۔






