لاہور پولیس ذرائع کے مطابق مقتول طالب علم کے مفرور دوست حذیفہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتول عمیر کے قتل کے بعد اس کا دوست حذیفہ فرار ہوگیا تھا، جیسے پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے پر طلباء تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ طالب علم یونیورسٹی کینٹین میں تھا،جسے باہر سے ایک شخص نے آکر فائرنگ کرکے قتل کیا۔
دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ اور لاہور نے طلباء تنظیم کے دعویٰ کی تردید کی اور کہا کہ یونیورسٹی کے اندر قتل کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
یونیورسٹی میں طالب علم کے قتل کے بعد طلبہ نے احتجاج کیا اور وائس چانسلر آفس کے سامنے لگے گملے توڑ دیے جبکہ کینال روڈ پر مظاہرے سے شدید ٹریفک جام ہوگیا۔