آج کا کالم

پنجاب حکومت کے جدید سفری منصوبے

پنجاب حکومت کے صوبائی دارالحکومت میں متعارف کرائے گئے جدید سفری سہولیات کے حامل منصوبے انتہائی کامیاب رہے ہیں

85 / 100 SEO Score
پنجاب حکومت کے جدید سفری منصوبےپنجاب حکومت
ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں
پنجاب حکومت کے صوبائی دارالحکومت میں متعارف کرائے گئے جدید سفری سہولیات کے حامل منصوبے انتہائی کامیاب رہے ہیں ـ ان منصوبوں میں میٹرو بس سروس ‘ سپیڈو بس سروس اور اورنج لائن ٹرین کے بعد الیکٹرک بس سروس کے حالیہ منصوبے سمیت سب منصوبے افادیت کے اعتبار سے یکساں مفید ہیں ـ
خاص طور پر یہ کہ ان میں وصول کیا جانے والا کرایہ اتنا کم ہے کہ خط غریب سے نیچے زندگی بسر کرنے والے عوام بھی آسانی سے سفر سکتے ہیں ـ الیکٹرک بس سروس کا جو حالیہ منصوبہ لاہور میں متعارف کرایا گیا ہے اس وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز صاحبہ کی خصوصی ہدایت پر ساٹھ سال کے خواتین وحضرات سمیت طلباء وطالبات کارڈ دکھا کر مفت سفر کر سکتے ہیں ـ وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس اقدام کو سماجی حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے اس لئے کہ اس سہولت سے بزرگ شہریوں پر مالی بوجھ کم ہوا ہے ـ ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب حکومت کے ان جدید سفری منصوبہ جات کے انتقامی شعبے پر کڑی نگرانی رکھی جائے تاکہ کرپشن کے دروازے بند رہنا یقینی ہو اور غریب عوام آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی کے دور میں ان سفری سہولتوں سے استفادہ کرتے اور پنجاب حکومت کے لیے دعائیں کرتے رہیں یہ تمام سفری منصوبے قومی سرمایہ کی حیثیت رکھتے ہیں ان کی حفاظت عوام اور ارباب اختیار کی اجتماعی ذمے داری ہے
پنجاب حکومت کی جانب سے الیکٹرک بس سروس تو نئی متعارف کرائی گئی ہے ‘ میٹرو    بس سروس اور سپیڈو بس سروس کے بعض مسائل فوری حل طلب ہیں مثلاً میٹرو بس سروس کا طویل ٹریک جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے اور مرمت بلا تاخیر ہونی چاہیے تاکہ ناقص ٹریک کی وجہ سے ایک تو وقت ضائع نہ ہونے پائے دوسرا حادثات کا اندیشہ نہ ہو ـ
میٹرو بس سروس کے متعدد اسٹاپوں پر الیکٹرک سیڑھیاں ‘ پنکھے اور واٹر کولر ناکارہ ہو چکے جس عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ـ بسوں پر سوار ہونے کے لئے داخلہ اور خارجی پوائنٹس پر نصب بعض ویلیڈیٹر خراب ہونے سے عوام کو اذیت سے برداشت کرنی ہے ان درپیش مسائل کے فوری حل پر توجہ نہ دی گئی تو یہ سب مسائل گمبھیر صورت اختیار کرتے جائیں گے
سپیڈو بس سروس کی بات کی جائے تو سب سے پہلا مسئلہ تمام روٹوں پر بسوں کی تعداد کم ہونا اور زیر استعمال بسوں کا بوجوہ خراب ہونا ہے جس سے دفتری اوقات میں عوام خاص طور پر طلباء وطالبات کو وقت منزل مقصود پر پہنچنا مشکل ہو جاتا جس سے لیٹ ہونے کے باعث مسافروں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تمام روٹوں پر بسوں کی تعداد میں اضافہ عوام کو درپیش مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے ـ
سپیڈو بس سروس کا دوسرا بڑا مسئلہ دوران سفر مسافروں کی ایک بڑی تعداد کی طرف سے کرایے کی ادائیگی نہ کرنا ے یہ صرف مالی اور اخلاقی کرپشن ہی نہیں جدید سہولتوں سے آراستہ اس سفری سہولت سے محروم ہونے کی عملی کوشش ہے حیرت ہے کہ لوگ چنگ چی رکشوں پر تو پچاس سے سو روپے کرایہ ادا کر تے ہیں مگر سپیڈو بس کی کنڈیکٹروں کو پچیس روپے کرایہ ادا نہیں کرتے تجویز ہے تمام روٹوں پر اگر ایک ایک یا دو دو چیکر بھی متعین کر دیئے جائیں تو سپیڈو بس سروس کی روزانہ آمدنی میں اصافہ ہو سکتا ـ ایسا بھی روزانہ دیکھنے میں آتا ہے کہ سپیڈو بس سروس پر کرایہ وصول کرنے والے کوشش کر کے مسافروں سے تو کرایہ وصول کر لیتے ہیں مگر ویلی ڈیٹر پر کارڈ سکین کرتے وقت بڑی مہارت سے گھپلا کر جاتے ہیں جس سے کمپنی کو خاصا مالی نقصان پہنچتا ہے مگر انتظامیہ اس بد نظمی پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ کوشش کرتی دکھائی نہیں دیتی جو انتہائی افسوس ناک اور کمپنی کو تباہ کربے کی کوشش ہے مبینہ طور پر بعض کنڈیکٹروں کو انتظامیہ نے اس جرم کی پاداش میں ملازمت سے فارغ تو کر چکی ہے مگر اب بھی کالی بھیڑوں کی خاصی تعداد موجود ہے جو دھڑلے سے مالی کرپشن کر رہی ہے پنجاب حکومت کو چاہئے کہ اس لوٹ کھسوٹ کا سد باب کر کے غریب عوام کی اس سستی سفری سہولت کو محفوظ بنائیں.
پنجاب حکومت
پنجاب حکومت

وزیراعلیٰ پنجاب کے مثبت اقدامات 

پنجاب حکومت

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button