فوٹو سٹیٹ کروانے کے لیئے آنے والوں کے شناختی کارڈ کی ایک کاپی خود اپنے پاس رکھ کر نجی بینکوں کے عملہ کو سیل کردی جاتی۔جس پر نجی بینکوں کا فراڈ عملہ اس کاپی پر لاکھوں روپے کا لون پاس کر دیتا اور جس شخص کے شناختی کارڈ کی کاپی فراڈ میں استعمال ہوتی اس کو اس وقت پتا چلتا جب اس کو حاصل شدہ لاکھوں کےقرض کا بنک کی طرف سے نوٹس جاتا۔۔ ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا۔۔ پولیس ملزمان کے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے
0 9 Less than a minute