مسلم امہ کی تعمیر و ترقی کے لیے خواتین کا کردار قاپل تعریف
تحریر: سید محسن رضا بخاری

مسلم امہ کی تعمیر و ترقی کے لیے خواتین کا کردار قاپل تعریف
اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم میں درپیش چیلنجوں کے حوالے سے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا کہ غریب ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ممکن بنانا ہو گی، اسلام میں لڑکیوں سمیت معاشرے کے ہر فرد کو تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ انہیں اپنے اپنے حقوق وفرائض بارے آگہی حاصل ہو۔
رابط عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ لڑکیوں کو بلا خوب و خطر حصول تعلیم کے مواقع میسر ہونے چاہئیں۔ اسلام میں صنفی تفریق کے بغیر لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر ہو نے چاہیئیں اس کے بغیر سماجی اور معاشی ترقی ممکن نہیں۔
اس عالمی سطح کی کانفرنس میں ملالہ یوسفزئی کا اظہار خیال اس تناظر میں قابل تعریف تھا کہ جس میں انہوں نے کہا کہ ایک تو افغانستان میں لڑکیوں کو حصول تعلیم میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے دوسرے نمبر پر اسرائیل نے قیامت خیز جنگ کے ذریعے فلسطین میں تعلیمی نظام کو تباہ کر دیا ہے مگر اس کھلی بربریت پر عالمی برادری خاموش ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں تھوڑے بہت فرق سے خواتین کل ابادی کا نصف ہیں۔ تعلیم کے حوالے سوائے چند ممالک کے دنیا بھر میں صنفی امتیاز پایا جاتا ہے، جو خواتین کے حقوق پر کھلا ڈاکہ ہے، کہیں غربت لڑکیوں کی تعلیم میں رکاوٹ بنتی ہے تو کہیں جاگیرداری نظام اور کہیں صنفی امتیاز، یوں خواتین جو کل ابادی کا نصف ہیں کہیں غلامی اور کہیں جہالت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، افسوس کہ درج بالا رجحانات پاکستان سمیت عالم اسلام کے ترقی پزیر ممالک میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے ہمارے ہاں بلند بانگ دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں مگر حالات میں بہتری کے آثار نمایاں نظر نہیں آتے۔ اسلامی ممالک میں لسانی سرحدی سیاسی اور مذہبی منافرت کے باعث حالاتِ میں پائی جانے والی افراتفری اور جنگ کے منڈلاتے سائے خواتین کی تعلیم کے راستے میں رکاوٹ بن رہے ہیں، کہیں بااثر مافیاز یا خفیہ ہاتھ کام دکھا جاتے ہیں۔ حالات متقاضی ہیں کہ اس تناظر میں اسلام آباد میں منعقدہ حالیہ عالمی اجتماع میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اس تناظر میں وطن عزیز کی بات کی جائے تو گو اس ضمن میں لا تعداد گمبھیر مسائل درپیش ہیں، تاہم یہ امر باعث اطمینان ہے کہ ماضی کی نسبت پاکستان میں حالات میں قدرے بہتری آئی ہے، جس کا سہرا مرکز میں وزیراعظم میاں شہباز شریف اور پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کے سر نظر آتا ہے۔ امید واثق ہے کہ مستقبل قریب میں ایسی تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی جو ہمارے ہاں حصول تعلیم کے حوالے سے لڑکیوں کے لئے رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔