ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ بل پر اعتراضات سے ثابت ہو گیا کہ اصل مقصد مدارس کو فیٹف کے حوالے کرنا ہے۔
رہنما جے یو آئی ف نے کہا کہ یہ بھی ثابت ہو گیا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کی نہیں بلکہ فیٹف کی پارلیمنٹ ہے، اسلامی جمہوریہ پاکستان قانون سازی میں آج بھی آزاد نہیں ہے۔
حافظ حمد اللّٰہ نے مزید کہا کہ ایوانِ صدر کے بابوؤں نے سوسائیٹیز ایکٹ پڑھا ہی نہیں ورنہ اعتراضات اٹھانے کی نوبت نہ آتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایوانِ صدر قوم کو بتائے کہ آج تک فائن آرٹ کے کتنے ادارے ہیں۔