نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کافی دنوں پہلے 5 رکنی اور پھر 7 رکنی مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی۔ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کچھ بھی طے کر کے بانی پی ٹی آئی کے پاس جاتی ہے تو وہ انکار کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی کو قائل کریں کہ کیا وہ کمیٹیوں پر اعتماد کرتے ہیں؟ پی ٹی آئی کی کمیٹی بانی پی ٹی آئی سے یہ منوالے کہ وہ صحیح فیصلہ کریں یا غلط، ان کو قبول ہوگا۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی سے ایک مینڈیٹ لے کر آئے، صحیح فیصلہ ہو یا غلط آپ کو قبول ہوگا۔ بانی پی ٹی آئی کو اگر اپنی کمیٹی کے فیصلے قبول نہیں تو پھر ان پر اعتماد کیوں کرتے ہیں؟