
عمران خان نے اپنے بچوں کو روک دیا
ذرائع کے مطابق عمران خان نے قاسم اور سلیمان کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان نہ آئیں۔ مبینہ طور پر عمران خان کے دونوں بیٹے اپنے والد کی رہائی کی تحریک چلانے کے لیے پاکستان آنا چاہتے تھے۔ اس سے پہلے قاسم اور سلیمان برطانیہ سے امریکہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔ تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کا بھی مؤقف تھا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان اپنے والد سے ملنے آ رہے ہیں۔ اس صورتِ حال پر حکومت اور اپوزیشن میں گرما گرم بحث بھی چلتی رہی ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان، پارٹی رہنما سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر نے سلیمان اور قاسم کے پاکستان آنے کی تصدیق کی تھی۔ علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ سلیمان اور قاسم میری اولاد ہیں، باپ کے لیے آواز اٹھائیں تو ان کا حق ہے۔
سینیٹ میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ عمران خان کے صاحبزادے قاسم اور سلیمان کے پاکستان آنے کا مقصد اپنے والد سے ملنا ہے، وہ جلوس کی صورت میں اڈیالہ جیل نہیں جائیں گے۔
وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ سیاسی انتقام سے دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے‘عمران خان کے بچوں کو پاکستان آنے سے کوئی نہیں روک سکتا، ان کی گرفتاری کی بات کرنا انتہائی کم ظرفی ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے بچوں کو ضرور پاکستان آنا چاہیے، خوش آمدید کہیں گے، عمران خان کے بچوں کا تحریک چلانا حق ہے، وہ جہاں جائیں یہ بتائیں کہ ان کے والد کو میگا کرپشن کیس میں سزا ہوئی ہے اور عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
عمران خان کے لیے سلیمان، قاسم کا آواز اٹھانا انکا حق ہے، علیمہ خان