اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے کہتی تھی بات نہیں کرتے، بات چیت کے لیے کمیٹی بنادی تو اب تمسخر اڑاتے ہیں، جب تک سیاسی استحکام نہیں لائیں گے تب تک معاشی استحکام بھی نہیں لا سکتے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ جنہوں نے فارم 47 کے ذریعے انہیں بٹھایا ہے یہ انہی کی غلامی میں چل رہے ہیں، 26 ویں ترمیم کے بعد واضح ہو گیا کہ انہوں نے عدلیہ کے اوپر کاٹھی پوری ڈال لی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام کو انصاف کی ذرا بھی امید نظر آرہی تھی وہ من پسند فیصلے لے کر منہدم کردی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ مجھے بتائیں کہ کیا ان من پسند فیصلوں سے ملک میں استحکام آ جائے گا؟