قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس کی جانب سے دوحہ فورم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیے میں شام میں فوجی آپریشنز روکنے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شامی باغیوں نے حمص پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے، حمص کی فوجی جیل سے ساڑھے تین ہزار سے زائد قیدیوں کو چھوڑ دیا گیا ہے، باغی دارالحکومت دمشق سے 10 کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ گئے ہیں، شامی فوج دمشق کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شامی صدر بشار الاسد دمشق میں نہیں، اردن اور مصر نے شامی صدر کو شام چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے جسے شامی صدر نے مسترد کردیا۔
ایران کی پاسدارن انقلاب کے اعلیٰ فوجی عہدیدار شام سے نکل چکے ہیں، امریکی اور مغربی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بشارالاسد حکومت آئندہ ہفتے ختم ہونے کا امکان ہے ۔
شامی آرمی چیف نے قوم سے خطاب میں عوام کے تعاون سے جلد بغاوت پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام باغیوں کی من گھڑت افواہوں پر کان نہ دھرے۔