حکومت اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو جو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے۔

حکومت اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے، فضل الرحمان

قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپیکر نوٹس لےکر اس پر رولنگ دیں، ہر حکومت اپنے بجٹ کو بہتر قرار دیتی ہے۔ میں سوچ رہا ہوں کہ اپوزیشن سائیڈ پر یہ ایک مائیک کیسے زندہ بچ گیا۔
جس پر سپیکر نے وضاحت کی یہ دراصل یہیں سے براہ راست اس کو کنکشن دیا گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا مولانا صاحب آپ 2002ء میں اس نشست پر ہوتے تھے۔
اپوزیشن کی آواز بند
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جائز نکاح کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں. یہاں کچھ سالوں سے معیشت

زبوں حالی کا شکار ہے، یہاں منفی گروتھ بھی دیکھی گئی۔ گزشتہ سال کے بجٹ اہداف بھی پورے نہیں ہوسکے. عمومی رائے بجٹ سے متعلق بہتر نہیں. ملک کی معاشی ترقی کیلئے پرامن ماحول ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے مسلسل بے امنی ہے، بےامنی بدقسمتی سے معاشرہ کا حصہ بن چکی، کوئی کے پی یا بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ آج پھر ایک دفعہ ہم بارود اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں. کراچی میں بتایا گیا کہ عید کے روز دو سالہ 2 بچے اغوا کر لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آواز بند نہ کی جائے۔