علاقائیعلاقائی خبریں

جیلوں میں پارک اور لائبریریاں قائم کرنے جارہے ہیں، ترجمان پنجاب پولیس

پنجاب کی جیلوں میں ایک لائبریری کی بجائے ہر قیدی بارک میں ریک رکھے جائیں گے اور ان میں کتب آویزاں کی جائیں گی تاکہ قیدی لائبریریز کے مخصوص اوقات کی بجائے جب چاہے کتب کا مطالعہ کر سکیں

پنجاب کی تمام جیلوں میں بارک کی سطح پر لائبریریز قائم کی جا رہی ہیں،آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ اب پنجاب کی جیلوں میں ایک لائبریری کی بجائے ہر قیدی بارک میں ریک رکھے جائیں گے اور ان میں کتب آویزاں کی جائیں گی تاکہ قیدی لائبریریز کے مخصوص اوقات کی بجائے جب چاہے کتب کا مطالعہ کر سکیں،قیدی بارکس میں ایک ہزار ریک رکھے جائیں گے جن میں مطالعہ کیلئے چالیس ہزار کتب آویزاں کی جائیں گی اور اس ہدف کو 31 جنوری، 2025 تک پورا کیا جائے گا،پنجاب کی جیلوں کی لائبریریز میں اس وقت بیس ہزار کتب موجود ہیں اور حال ہی میں پانچ ہزار کتب بطور عطیہ بھی موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح ہر ہفتے پانچ ہزار نئی اور پرانی کتب کی خریداری سے چالیس ہزار کتب کا ہدف پورا کیا جائے گا،مخیر حضرات اگر اس کارِ خیر میں حصہ لینا چاہیں تو خریدی جانے والی چھوٹی کتب کی قیمت 150 روپے سے 200 روپے اور بڑی کتب کی قیمت 300 روپے سے 400 روپے ہے ، جو کہ پرانی کتب کی کسی بھی مارکیٹ سے باآسانی خریدی جا سکتی ہیں،آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نزیر کا مزید کہنا تھا کہ بارک کی سطح پر لائبریریز کے قیام سے قیدیوں کو کتب تک چوبیس گھنٹے رسائی حاصل ہوگی اور قیدی اپنی مرضی کے وقت میں کتب کا مطالعہ کر سکیں گے۔ کتب کے مطالعہ سے قیدیوں میں مثبت رجحانات پیدا ہونگے ، جس سے قیدی جیل قوانین کی بھی پاسداری کریں گے اور جیل سے رہائی پانے کے بعد پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بھی اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button