جوڈیشل کمیشن بنائیں،31 تاریخ مذاکرات کی ڈیڈ لائین اب بھی مقرر ہے، تحریک انصاف کی مذاکرارتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات کے بعد حامد رضا خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلا مطالبہ جوڈیشیل کمیشن بنانا ہے، اگر حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور ان کے پاس اختیارات ہیں تو جوڈیشیل کمیشن بنائیں، تب ہی مذاکرات آگے بڑھ سکیں گے۔ اب بھی ہماری مذاکرات کی ڈیڈ لائن 31 جنوری ہی ہے۔ تب تک آپ کے پاس وقت یے۔ ہم جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی، اب حکومت کی باری ہے۔
انہوں نے ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہماری ملاقات تفصیلی تھی، لیکن کنٹرولڈ ماحول میں ہی ملاقات کروائی گئی ہے۔ ہمیں رات دیر سے بتایا گیا کہ صبح ملاقات ہے۔ حامد خان صاحب اور سلمان اکرم راجہ صاحب دھند کی وجہ سے راستے میں ہیں وقت پر نہیں پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کسی غیر جانبدار کے حوالے کی جائیں تاکہ ظلم کا تعین کیا جا سکے اور ذمہ داروں کو سزا دی جا سکے۔ ہم تیسرے راؤنڈ کے کیے تیار ہیں، حکومتی کمیٹی کو بتائیں گے اگلی ملاقات میں کمیشن کی تیاری کرکے آئیں۔
مذاکراتی کمیٹی سے پہلے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالا جیل میں عمران خان سے علیحدہ ملاقات کی ہے۔ عمران خان سے ملاقات کرنیوالوں میں علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس شامل تھے۔ مذاکراتی کمیٹی سے پہلے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔