سینیٹر فیصل واؤڈا نے کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد آکر چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال، انیس قائمخانی، امین الحق اور دیگر رہنما شریک تھے۔
ملاقات کے بعد فیصل واؤڈا، خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمارے دوست فیصل واؤڈا ہمارے مرکز آئے ہیں، انہوں نے ایم کیو ایم سے میٹنگ کی ہے، ان کا تعلق اس شہر سے ہے، یہ ون مین آرمی ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ ہر طرف چھائے ہوئے ہیں اور اس بات پر ہم فخر کرتے ہیں، ہم نے دیکھا ہے فیصل واؤڈا تمام پارٹیوں کے پاس گئے ہیں اور آج یہ ایم کیو ایم کے پاس آئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک طاقت اور ایک جماعت ہے، ہمیں ہمارا شیئر نہیں دیا جارہا ہے، کوئی کامن ایجنڈا ہونا چاہیے، فیصل واؤڈا سب کو یکجا کرنے کا کام اکیلے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یہ ہمارے پاس آئے ہیں ہم نے ان کی بات کی تائید کی ہے، اب تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان کو چلانے کیلئے کچھ پوائنٹس پر متفق ہونا چاہیے، اس ایجنڈے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے پاس جانے کا مقصد نیشنل کاز ہے، میں یہاں کسی مطلب سے نہیں آیا ہوں، میں دوستی اور دشمنی کھل کر نبھاتا ہوں۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں سب کا کردار اہم ہے، میں اور مصطفیٰ کمال پیار سے بھی بات کرتے ہیں اور ہاتھ مروڑ کر بھی کام کروا سکتے ہیں، میں نے بلاول صاحب کو بتایا تمام سیاسی جماعتوں کا مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ روز دھرنا اور احتجاج پاکستان برداشت نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو خطرات ہیں، ان کی جان پر سیاست کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بیوی اور قیادت اس پر کام کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی مولا جٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ بھی مولانا صاحب سے جاکر ملیں گے، ہم وفاقی حکومت سے ایک مشترکہ میٹنگ کریں گے، پی ٹی آئی کا بھی مینڈیٹ ہے ان سے اختلافات ہوسکتے ہیں مگر انہیں عزت دینی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بھی قربانی دی اور ایم کیو ایم نے بھی قربانی دی ہے، میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے پاس جاؤں گا، ہم ایک مشکل صورتحال سے نکل رہے ہیں۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ پاکستان کو آگے بڑھانے کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، سب کا مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا، ہمیں بانی پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا قبلہ درست کرلے، پی ٹی آئی اگر حرکتیں صیحح کرلے تو اچھی بات ہے، بانی پی ٹی آئی کی بیگم اور حواریوں سے ان کی جان بچانی ہے، بانی پی ٹی آئی کو بدترین جگہ پر لے جایا جارہا ہے، وہ پہلے بھی بل بھرتے تھے بنی گالہ کا اب بھی بھریں گے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 14 دسمبر کی کال کی وجوہات پاکستان کے لیے نہیں، یہ تاریخ اس لیے دی گئی ہے کہ یہ سمجھتے ہیں فیض حمید کے خلاف قانونی کارروائی 14 دسمبر کے بعد ہوگی اور یہ دباؤ بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو بتا دوں کہ فیض حمید کے خلاف کارروائی 14 دسمبر سے پہلے شروع ہو جائے گی، پی ٹی آئی اگر حرکتیں صحیح کرلے تو اچھی بات ہے۔