قومی خبریں

اڈیالہ جیل کی عمران کے بیٹوں سے بات نہ کروانے کی درخواست مسترد

اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کو بیٹوں سے کال پر بات کروانے سے متعلق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست مسترد کر دی۔

اڈیالہ جیل کی عمران کے بیٹوں سے بات نہ کروانے کی درخواست مسترد

سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے درخواست پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی فیصلے پر نظرِثانی کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ عدالت نے عمران خان کے ذاتی معالج سے چیک اپ بھی کروانے کا حکم جاری کر دیا۔ جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ 10 جنوری، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں۔ عدالت نے تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی آرڈر کیا تھا۔ اڈیالہ جیل حکام کی نظرِ ثانی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عمران خان کی بچوں کے ساتھ واٹس ایپ کال سے متعلق جواب سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں جمع کروا گیا تھا۔

دورانِ سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ عدالت نے واٹس ایپ کال اور ذاتی معالج سے معائنہ کے حوالے سے فیصلہ جاری کیا تھا۔ آئین میں تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مستقبل میں جیل حکام کو بلیک میل یا غیر ضروری مطالبات پورے کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ دیگر غیر ملکی قیدی بھی اپنے اہل خانہ سے بیرون ملک کال پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص قیدی کو کال کی سہولت مہیا کرنا دیگر کے ساتھ امتیازی رویہ ہو گا۔ پاکستان پریزن قوانین میں ایسی سہولتیں نہیں دی گئیں۔ 10 جنوری اور 3 فروری کے جاری کیے گئے فیصلوں پر نظرِ ثانی کی جائے۔ دوسری جانب عمران خان کے وکلاء نے بچوں سے بات اور ذاتی معالج سے چیک اپ کی استدعا کی تھی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ یاد رہے کہ کیس کی سماعت 16 فروری کے بعد سے 10 مرتبہ ٹرائل آگے بڑھائے بغیر ملتوی ہو چکی ہے۔

عمران خان کی بہنوں کو آج بھی ملاقات نہ کرنے دی گئی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button