یوم مزدور: محنت کش مزدوری، صاحب چھٹی منائیں گے
مہنگائی، بے روزگاری اور کم اجرت کی چکی میں پسا مزدور، آج بھی دیہاڑی کی تلاش میں ہے اور مزدوروں کے دن پر بھی بغیر آرام کام کرنے میں مشغول ہے۔ پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ آج محنت کشوں کے عالمی دن پر اسلام آباد میں کانفرنس ہوگی۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن اور نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی کانفرنس میں قانونی ماہرین، ججز اور آئی ایل او کے نمائندے شریک ہوں گے۔ صاحبوں کی جانب سے سیاسی، سماجی، ریلیاں اور کانفرنس منعقد ہوں گی جب کہ مزدور آج کے دن بھی بغیر چھٹی کے مزدوری کی تلاش میں دن گزاریں گے۔
حکمرانوں نے اپنی تنخواہیوں میں 1000 گنا اضافہ کیا، عوام بھوک سے مر رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی