ملک بھر میں چینی کی قیمت کنٹرول سے باہر
مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت میں کمی کے حوالے سے حکومتی اعلانات کے باوجود ملک بھر میں مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے سرکولیشن سمری کے ذریعے وزراء کی تنخواہوں میں 188فی صد اضافے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ ہے کہ حکمران اور چینی کے کارخانوں کے مالکان ایک ہی ہیں۔ وفاقی وزیرِ قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں کا مقصد عوام میں بے یقینی پیدا کرنا ہے، چینی کی ایکسپورٹ کے بارے میں خبریں حقائق سے متصادم ہیں۔ حکومت یقین دلاتی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نہیں ہو گا۔ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ دوسری جانب مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی قیمت میں کمی کے حوالے سے حکومتی اعلانات کے باوجود ملک بھر میں مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے ۔
ہول سیل میں چینی فی کلو 166روپے میں دستیاب ہے جبکہ ریٹیل میں فی کلو چینی 175 سے 180 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سرکار کی جانب سے مقرر کردہ نرخ کے مطابق چینی کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔