عمران خان کیا چھوڑیں تو انہیں رہا کریں گے: علیمہ خان
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان نے کہا کہ آپ کس قسم کے لوگ ہیں۔ فرعونیت نہ کہیں تو اور کیا کہیں۔ آپ کو بات کرنی ہیں تو ہم عورتیں بیٹھ جاتی ہیں آپ کے ساتھ، لیکن سامنے آ کر بات کریں۔ آپ ایم این ایز اور پارلیمنٹرینز کو نہ دھمکائیں، یہ حرکتیں نہ کریں۔ ہم آپ سے نہیں ڈر رہے، آپ بھی نہ ڈریں۔ آپ ہم سے آ کر بات کریں، ہمیں دھمکیاں آتی ہیں کہ آپ کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہوجائے گا۔ مزید کہا کہ دو سال سے ہمیں یہ نہیں پتہ چل رہا کہ آپ مانگ کیا رہے ہیں۔ آپ بتائیں خان کیا چیز چھوڑیں تو آپ اسے رہا کریں گے؟ آپ پیچھے سے نہیں، سامنے آ کر بات کریں۔ ہم بیٹھیں گے، ہم تیار ہیں، آپ بتائیں۔ آپ بتائیں، عمران خان کیا چھوڑیں اور آپ کو کیا چاہیے۔ ہم آپ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے ساری زندگی جیل میں رکھ لیں جھکوں گا نہیں۔ بتایا جائے خان نے آپ کا کیا بگاڑا ہے۔ علیمہ خان نے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا تھا غلطی سے عملے نے کیس لسٹ میں نہیں ڈالا۔ چیف جسٹس نے کیس مقرر کرنے کا خود وعدہ کیا۔ بیرسٹر گوہر لاہور سے آئے، وہ وعدہ کر رہے ہیں۔ آپ یہاں سے چلے جائیں، کیس وقت پر سنا جائے گا۔ علیمہ خان نے کہا کہ کیا یہ سارا کچھ عمران خاں کے لیے ہو رہا ہے۔ شکر ہے کیس لگ گیا ہے۔ پارلیمنٹرینز نے ساتھ دیا ہے۔