سیلاب متاثرین اور ہماری ذمے داریاں
ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں
حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں عوام کے لیے مسائل در مسائل کا باعث بن رہی ہیں خط غریب سے نیچے زندگی بسر کرنے والے عوام کے لیے دو وقت کے کھانے کا حصول مشکل ہو چکا حکومت اور مخیر حضرات کی ممکنہ کوششیں قدرے کارگر ثابت ہو رہی ہیں مگر ضروریات کے مقابلے میں رسد کی کمی بہت بڑا مسئلہ ہے حالات کی نوعیت ایسی ہے کہ درپیش گمبھیر صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو شانہ بہ شانہ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے
یہ وقت سیاست سمیت ہر قسم کے اختلافات بھلا کر صرف متاثرین سیلاب کی بحالی کا ہے گو دستیاب وسائل کے مقابلے میں مسائل زیادہ ہیں مگر نیت نیک ارادے مضبوط اور انسانیت کی خدمت کا جذبہ موجزن ہو تو کوئی وجہ نہیں کہ حالات پر قابو نہ پایا جاسکے ہمیں سیلاب متاثرین کی مدد اور دلجوئی آپنا دینی فریضہ سمجھ کر کرنی چاہئے یہ وقت جذبہ ایثار و قربانی ایسے جزبات کو اجاگر کرنے کا ہے.
یہ وقت جہاں مسائل زدہ لوگوں کی ہمت اور حوصلہ بڑھائے کا ہے وہاں مستقل میں عوام کو آسمانی آفات سے محفوظ رکھنے کے لیے دیر پا منصوبہ بندی کا بھی ہے. جیسا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب آبی ذخائر کی تعمیر میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے تو ضرورت اس امر کی ہے اس فیصلے پر فورآ کام شروع کر دیا جائے. اس تناظر میں ہمیں سب سے زیادہ توجہ بھارت کی آبی جارحیت پر مرکوز رکھنا ہو گی جو نارمل حالات میں تو ہمیں ہمارے حصے کے پانی میں سے بھی ایک بوند دینے پر آمادہ نہیں ہوتا مگر مون سون میں بارشوں کا فاضل پانی پاکستان کی طرف چھوڑ دیتا ہے.
ہمیں جہاں اس پریشان کن صورتحال سے بچنے کے لیے بھارت سے فیصلہ کن بات کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے وہاں اندرون ملک بارشوں کا پانی محفوظ کرنے کے لیے آبی ذخائر کی تعمیر کا کام شروع کر دینا چاہیے۔ یہ آبی ذخائر جتنے زیادہ ہوں گے اتنا ہی ہم زیادہ پانی جمع کر سکیں گے جو زراعت کے شعبے میں بہتری کے لیے ہمارے کام آئے گا۔ ماضی میں ایسا نہ ہونا افسوس ناک ہی نہیں شرمناک بھی ہے یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ ماضی میں اگر مسلم لیگ کی حکومت نہ توڑی جاتی تو یہ مسائل آج ہمیں درپیش ہی نہ ہوتے اب تک ملک بھر میں درجنوں ابی ذخائر تعمیر ہو چکے ہوتے۔
بہر حال قوموں پر اچھے برے وقت آتے رہتے ایسے امتحانات میں کامیاب وہی قومیں ہوتی ہیں متحد اور اپنے ملک سے محبت کرتی ہیں بلا شبہ پاکستانی مشکلات سے لڑنا جانتی ہیں ہمیں ان کڑے حالات میں حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا چاہیے تاکہ موجود سیلاب کی تباہ کاریوں کے اثرات کو زائل کیا جا سکے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین یا رب العالمین