Site icon MASHRIQ URDU

خود مختار افغانستان کے بعد امریکا کے پاکستان سے تعلقات دوراہے پر کھڑے ہیں: ملیحہ لودھی

139506311115553568711734

نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جب سے جوہری پروگرام کی کوشش کی امریکا نے پابندیاں لگائیں۔

ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا نے بھارت پر کبھی اس قسم کی پابندی نہیں لگائی، اُن کا میزائل پروگرام تو بہت ایڈوانس ہے، یہ امریکا کا امتیازی رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان پابندیوں کا پاکستان پر اثر زیرو ہو گا، پاکستان امریکا کی ترجیحات میں شامل نہیں۔

سابق پاکستانی سفیر نے کہا کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں چین اہم ہو گا، جب سے امریکا افغانستان سے نکلا ہے تب سے پاک امریکا تعلقات دوراہے پر کھڑے ہیں۔

ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ امریکا کے پاکستان سے امتیازی سلوک پر کوئی پاکستانی حمایت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام پر نہ کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہو سکتی ہے نہ ہونی چاہیے۔

دوسری جانب امریکی وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے جمعرات کو کہا کہ جوہری ہتھیار رکھنے والا پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بنانے کی صلاحیتوں کو ترقی دے رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ صلاحیتیں بالآخر پاکستان کو جنوبی ایشیا سے باہر کے اہداف بشمول امریکا پر نشانہ لگانے کے قابل بنا دے گا۔

علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنےکے لیے پرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق تحفظات واضح ہیں، لانگ رینج بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار دیرینہ پالیسی ہے۔

Exit mobile version