بھارتی خلائی مشن کی پھر ناکامی
اتوار 5:59 بجے صبح، سری ہری کوٹا کے ستیش دھاون اسپیس سینٹر سے PSLV-C61 راکٹ کو لانچ کیا گیا۔
مشن کے 203 سیکنڈ بعد تیسرے مرحلے کے دوران راکٹ کے موٹر کیس میں دباؤ کی کمی واقع ہوئی۔
جس کے نتیجہ میں سیٹلائٹ (EOS-09) 524 کلومیٹر کے مقررہ مدار تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ جس کے بعد مشن کو فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات اور آئی ایس آر او کے سربراہ کے مطابق تیسرے مرحلے کے راکٹ میں ٹیکنیکل خرابی مشن ناکامی کی بنیادی وجہ ہے۔
جس کے بعد کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ واقعے کی تحقیق اور وجوہات جاننے کے لیے "قومی ناکامی تجزیہ کمیٹی” تشکیل دی گئی ہے جو راکٹ کے تمام ڈیزائن اور عمل کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔
کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ آئندہ ماہ کے وسط تک پیش کی جائے گی۔
یہ پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (PSLV) کا جدید ورژن تھا جسے زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ EOS-09 کو مدار میں پہنچانا تھا۔ ناکامی کے بعد راکٹ کے چوتھے مرحلے اور سیٹلائٹ کو محفوظ طریقے سے تباہ کر دیا گیا۔ یہ ناکامی ادارے کے لیے ایک اور دھچکا ہے۔ جس نے گزشتہ کچھ سالوں میں کئی کامیاب مشنز بھی کیے ہیں۔
خلائی پروگرام میں تسلسل کے باوجود، تکنیکی خامیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بھارت کے خلائی پروگرام کو عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے، لیکن ایسی ناکامیاں ادارے کی ٹیکنالوجی کے معیار پر سنجیدہ بحث کو جنم دیتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، کمیٹی کی رپورٹ مستقبل کے مشنز کی کامیابی کے لیے اہم ہوگی۔