اندرونی آڈٹ بھی کرایا ہے: چیف جسٹس پاکستان

جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے عدالتی نظام کو مؤثر بنایا جا رہا ہے، مقدمات کو جلد نمٹانا ترجیح ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ نئے عدالتی سال کی اس تقریب کا آغاز 1970ء کی دہائی میں ہوا، یہ موقع ہوتا ہے کہ ہم سب اپنی کارکردگی پر نگاہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ 2004ء سے اس تقریب کو باقاعدگی سے منانا شروع کیا، عہدہ سنبھالنے کے بعد اصلاحات کی ضرورت محسوس کی، بطور چیف جسٹس ریفارمز کرنے کی اہمیت کا سوچا، ہم نے 5 بنیادوں پر اصلاحات شروع کیں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے سروس ڈیلیوری کو اہمیت دی، کیسز میں شفافیت کو اہمیت دی، قانونی فریم ورک کو اہمیت دی، سپریم کورٹ میں 8 سیکشنز ہیں، ہر سیکشن نے انصاف کی جلد فراہمی کو ترجیح دی۔
اندرونی آڈٹ بھی کرایا ہے: چیف جسٹس پاکستان